سورة الجن - آیت 5
وَأَنَّا ظَنَنَّا أَن لَّن تَقُولَ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور یہ کہ بے شک ہم نے گمان کیا کہ بے شک انسان اور جن اللہ پر ہرگز کوئی جھوٹ نہیں بولیں گے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] یعنی جنوں اور انسانوں کی عظیم اکثریت اگر یہ باتیں کہتی ہے کہ اللہ کی بیوی اور اولاد ہے یا فرشتے اس کی بیٹیاں ہیں یا اللہ نے اپنے پیاروں کو بھی کئی قسم کے اختیارات تفویض کر رکھے ہیں تو وہ جھوٹ کیسے ہوسکتا ہے۔ اتنی عظیم اکثریت جھوٹی بات پر کیسے اتفاق کرسکتی ہے۔ لہٰذا ہم نے بھی ان باتوں کو درست تسلیم کرلیا۔