سورة القلم - آیت 47
أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
یا ان کے پاس غیب کا علم ہے، تو وہ لکھتے جاتے ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢٣] یعنی انہوں نے غیب کے پردہ کو ہٹا کر دیکھ لیا ہے کہ یہ اللہ کا بھیجا ہوا رسول نہیں ہے۔ یا ان کی طرف اللہ کے ہاں سے وحی آتی ہے کہ جو کچھ ان کا دین ہے وہی درست اور برحق ہے۔ آخر ان کی اس شدید مخالفت کی کوئی تو معقول وجہ ہونی چاہئے۔