سورة الواقعة - آیت 26
إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
مگر یہ کہنا کہ سلام ہے، سلام ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٤] اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ اہل جنت بھی ایک دوسرے کو سلام کہا کریں گے۔ فرشتے بھی ان کے حق میں سلامتی کی دعا کریں گے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی ان پر سلامتی نازل ہوگی اور سلام بھیجا جائے گا اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ جنتی آپس میں جو بات بھی کریں گے وہ ایک دوسرے کی خیر خواہی اور سلامتی پر مشتمل ہوگی۔ اس کی گفتگو بامعنی، نتیجہ خیز اور معلوماتی ہوگی۔ بڑے پاکیزہ موضوع ان کے زیر بحث آتے رہا کریں گے۔ ان کی مجالس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر اور تسبیح و تہلیل بکثرت ہوا کرے گی اور ان کی ہر گفتگو کسی نہ کسی بھلائی اور ایک دوسرے کی سلامتی کا پہلو لیے ہوئے ہوگی۔