سورة الواقعة - آیت 7
وَكُنتُمْ أَزْوَاجًا ثَلَاثَةً
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور تم تین قسم (کے لوگ) ہوجاؤ گے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] سابقہ آیات میں قیامت کے برپا ہونے یا نفخہ صور اول کا منظر پیش کیا گیا ہے اور اس آیت میں نفحہ صور ثانی یا مردوں کے قبروں سے زندہ ہو کر اٹھنے اور میدان محشر میں اکٹھا ہوجانے کے مابعد کا۔ اس وقت تمام لوگ تین گروہوں میں بٹ جائیں گے۔ ایک اہل دوزخ، دوسرے اہل جنت۔ اہل جنت کی پھر دو قسمیں ہوں گی۔ ایک مقربین کا گروہ، دوسرا عام صالحین کا۔ اس طرح کل تین قسم کے گروہ بن جائیں گے۔ جیسا کہ آگے ان کی تفصیل آرہی ہے۔