سورة الرحمن - آیت 74
لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان سے پہلے نہ کسی انسان نے انھیں ہاتھ لگایا ہے اور نہ کسی جن ّنے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤٥] اہل جنت کو ملنے والی حوروں کی تیسری صفت یعنی وہ باکرہ یا کنواری ہوں گی۔ اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو پرہیزگار جنّ جنت میں داخل ہوں گے ان کو بھی حوریں ملیں گی۔ واضح رہے کہ طمث کے معنی حیض کا خون بھی ہے۔ اور طمث کا معنی عورت کا حیض والا ہونا بھی اور مرد کا عورت کے پردہ بکارت کو زائل کرنا بھی۔ گویا یہ لفظ مجامعت کے معنوں میں پہلی بار کی مجامعت سے مخصوص ہے۔