سورة الرحمن - آیت 66
فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان دونوں میں جوش مارتے ہوئے دو چشمے ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤١] نَضَخَ کا معنی پانی کا چشمہ سے زور سے پھوٹنا۔ مگر نَضَخٌ میں جوش مارنے کی وجہ کثرت آب اور دباؤ ہوتی ہے نہ کہ حرارت' اور نضاخ موسلادھار بارش کو بھی کہتے ہیں۔ اس آیت کا مفہوم یہ ہے کہ چشموں کے سوراخ تنگ اور پانی کی کثرت روانی کی تیزی کی وجہ سے وہ چشمے جوش مار رہے ہوں گے۔