سورة الرحمن - آیت 52
فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان دونوں میں ہر پھل کی دو قسمیں ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣٤] اس کے کئی مطلب لیے جاسکتے ہیں۔ مثلاً ایک یہ کہ ایک باغ کے پھلوں کا رنگ، ذائقہ اور خوشبو دوسرے باغ کے پھلوں سے بالکل جداگانہ ہوگی اور دوسرا یہ کہ شکل و صورت اور رنگ و بو ایک جیسا ہونے کے باوجود ان کے ذائقے الگ الگ ہوں گے اور تیسرا یہ کہ ایک باغ کے پھلوں سے تو اہل جنت متعارف ہوں گے اور دوسرے باغ کے پھل ان کے وہم و گمان میں بھی نہ آئے ہوں گے۔