سورة النجم - آیت 2
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَمَا غَوَىٰ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
کہ تمھارا ساتھی (رسول) نہ راہ بھولا ہے اور نہ غلط راستے پر چلا ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢] روئے سخن کفار مکہ کی طرف ہے اور رفیق سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں جن کی سیرت و کردار سے کفار مکہ بچپن سے واقف تھے۔ انہیں قسم دے کر بتایا جارہا ہے کہ تمہارے یہ رفیق تاریکی میں نہیں بلکہ دن کی روشنی میں ٹھیک صراط مستقیم پر چل رہے ہیں نہ وہ راستہ بھولے ہیں کہ ادھر ادھر پھرتے رہیں اور نہ ہی راستہ سے بہکے ہوئے ہیں۔