سورة الدخان - آیت 44
طَعَامُ الْأَثِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
گناہ گار کا کھانا ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣٣] اہل جہنم کی خوراک :۔ یعنی جب اہل دوزخ بھوک کی شدت سے بے تاب ہوجائیں گے اور کچھ کھانے کی چیز کا مطالبہ کریں گے تو انہیں ہانک کر جہنم کے اس خطہ کی طرف لے جایا جائے گا جہاں تھوہر کا درخت کثیر مقدار میں اگا ہوا ہوگا۔ یہی چیز انہیں کھانے کو ملے گی اور وہ مجبوراً اسے کھائیں گے۔ خار دار ہونے کی وجہ سے پہلے تو وہ حلق سے نیچے اترے گا ہی نہیں بمشکل پیٹ میں پہنچے گا تو اس کا کڑوا کسیلا اور زہریلا مادہ اپنی حدت کی وجہ سے یوں جوش مارے گا جیسے پانی کھول رہا ہو۔ جب وہ اس قسم کے کھانے سے فارغ ہوجائیں گے تو فرشتوں کو حکم ہوگا کہ ان بدبختوں کو پھر جہنم میں دھکیل دو تاآنکہ وہ جہنم کے عین وسط میں پہنچ جائیں۔