سورة غافر - آیت 16

يَوْمَ هُم بَارِزُونَ ۖ لَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْءٌ ۚ لِّمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ۖ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جس دن وہ صاف ظاہر ہوں گے، ان کی کوئی چیز اللہ پر چھپی نہ ہوگی۔ آج کس کی بادشاہی ہے؟ اللہ ہی کی جو ایک ہے، بہت دبدبے والا ہے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢١] قیامت کے دن اللہ تبارک وتعالیٰ کا دنیا کے بادشاہوں سے خطاب :۔ قیامت کے دن ایک وقت ایسا آئے گا جب ہر ایک کو اپنی اپنی ہی پڑی ہوگی۔ سب قیامت کی ہولناکیوں سے دہشت زدہ ہوں گے کسی کو کلام کرنے کی نہ فرصت ہوگی اور نہ جرأت۔ ہر طرف مکمل سکوت اور سناٹا چھایا ہوگا۔ اس وقت اللہ تعالیٰ سب کو مخاطب کرکے پوچھے گا۔ آج دنیا کے بادشاہ کہاں ہیں؟ جابر کہاں ہیں اور متکبرین کہاں ہیں؟ بولو! آج کے دن بادشاہی کس کی ہے؟ اس سوال کا کوئی جواب نہ دے گا۔ حتیٰ کہ چالیس برس ایسے ہی سناٹے میں گزر جائیں گے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ خود ہی اس سوال کا جواب دیں گے کہ آج بادشاہی صرف اکیلے اللہ کی ہے۔ جو ہر چیز کو دبا کے رکھے ہوئے ہے۔