إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللَّهِ أَكْبَرُ مِن مَّقْتِكُمْ أَنفُسَكُمْ إِذْ تُدْعَوْنَ إِلَى الْإِيمَانِ فَتَكْفُرُونَ
بے شک وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا انھیں پکار کر کہا جائے گا کہ یقیناً اللہ کا ناراض ہونا بہت زیادہ تھا تمھارے اپنے آپ پر ناراض ہونے سے، جب تمھیں ایمان کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم انکار کرتے تھے۔
[١٣] یعنی جب دیکھیں گے کہ جن چیزوں کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے وہ تو ایک حقیقت بن کر سامنے آگئی ہے اور جس طرح بے راہ روی کی زندگی انہوں نے گزاری ہوگی اور مومنوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لئے انہوں نے جو جو ہتھکنڈے استعمال کئے تھے۔ ان سب چیزوں کا ایک ایک کرکے انہیں بدلہ دیا جانے والا ہے۔ تو وہ اپنے ہاتھ اپنے دانتوں میں چبائیں گے اور انہیں اپنے آپ پر غصہ آئے گا کہ ہم نے کیوں ایسی سرکشی کی راہ اختیار کی تھی۔ اس وقت انہیں فرشتے پکار کر کہیں گے کہ آج جس قدر تمہیں اپنے آپ پر غصہ آرہا ہے اللہ تعالیٰ کو تم پر اس وقت اس سے بھی زیادہ غصہ آتا تھا جب رسول تمہیں اللہ کی طرف دعوت دیتے اور اس کی آیات پڑھ کر سناتے تھے لیکن تم پہلے تو سنتے ہی نہ تھے اور اگر سنتے تھے تو مانتے نہیں تھے اور ان کا مذاق اڑانے لگتے تھے۔