سورة الزمر - آیت 26
فَأَذَاقَهُمُ اللَّهُ الْخِزْيَ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ ۚ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پس اللہ نے انھیں دنیا کی زندگی میں رسوائی چکھائی اور یقیناً آخرت کا عذاب زیادہ بڑا ہے۔ کاش! وہ جانتے ہوتے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤١] دنیا میں سزامحض ظالم کا ہاتھ روکنے کے لئے دی جاتی ہے :۔ وہ اللہ کی آیات یا اس کی وعید کا مذاق اڑانے میں لگے رہے اور پیغمبروں سے یہی کہتے رہے کہ وہ عذاب کب آئے گا جس کی دھمکی دے رہے ہو۔ اسے لے کیوں نہیں آتے۔ وہ اپنے اس شغل میں ہی مگن تھے کہ انہیں اللہ کے عذاب نے آلیا اور یہ عذاب کوئی ان کے جرائم کی سزا نہیں تھی بلکہ اس طرح انہیں مزید ظلم اور زیادتیوں سے روک دیا گیا اور اصل سزا تو انہیں اس وقت دی جائے گی جب وہ میدان محشر میں پیش کئے جائیں گے۔