سورة ص - آیت 3
كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّن قَرْنٍ فَنَادَوا وَّلَاتَ حِينَ مَنَاصٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان سے پہلے ہم نے کتنی ہی قوموں کو ہلاک کردیا تو انھوں نے پکارا اور وہ بچ نکلنے کا وقت نہیں تھا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢] سابقہ اقوام نے بھی یہی کچھ کیا تھا۔ پھر جب ان پر اللہ کا عذاب آگیا اس وقت وہ اللہ سے فریاد کرنے لگے اور ایمان کا اقرار کرنے لگے۔ حالانکہ توبہ و استغفار اور ایمان لانے کا وقت گزر چکا تھا۔ وہ تو عذاب کے نزول یا موت سے پہلے پہلے ہی ہوتا ہے۔ بعد میں کوئی بات کچھ فائدہ نہیں دے سکتی۔