سورة الصافات - آیت 126
اللَّهَ رَبَّكُمْ وَرَبَّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ کو، جو تمھارا رب ہے اور تمھارے پہلے باپ دادا کا رب ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٧٤] یعنی سیدنا الیاس علیہ السلام نے ان کی توجہ اس طرف مبذول کرائی کہ یہ بعل دیوتا کا بت تو تم نے خود گھڑا ہے۔ یہ پتھر کا بے جان بت ہے جس کے خالق تم خود ہو۔ اس کی حفاظت بھی تم ہی کرتے ہو۔ پھر اسی کی عبادت بھی کرنے لگتے ہو۔ تمہیں چاہئے تو یہ تھا کہ اس کی عبادت کرتے جس نے تم کو بنایا ہے۔ پھر تمہیں صرف بنا ہی نہیں دیا بلکہ تمہاری پرورش بھی کرتا ہے۔ تمہارے آباء و اجداد کا بھی وہی خالق اور رازق ہے۔ ایسے بہترین خالق کو چھوڑ کر اپنے گھڑے ہوئے پتھر کے سامنے سربسجود ہوتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آتی۔