سورة يس - آیت 61
وَأَنِ اعْبُدُونِي ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور یہ کہ میری عبادت کرو، یہ سیدھا راستہ ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[ ٥٦] عبادت کا مفہوم :۔ سیدھے راستہ کی تفصیل میں جائیں تو اس سے مراد تمام تر شریعت ہے اور انتہائی مختصر الفاظ میں سیدھے راستہ کی تعریف کی جائے تو وہ یہ ہے کہ ’’صرف ایک اللہ کی عبادت کی جائے‘‘ اس جملہ میں شرک کی تمام تر اقسام کی تردید ہوگئی۔ پھر عبادت کا مفہوم بھی بہت وسیع ہے۔ عبادت سے عموماً ارکان اسلام کی بجاآوری مراد لی جاتی ہے تو یہ عبادت کی صرف ایک معروف قسم ہے۔ کسی کو اپنی حاجت روائی اور مشکل کشائی کے لئے پکارنا بھی عبادت ہے۔ پھر عبادت کا لغوی معنی بندگی اور غلام ہے وہ بھی تذلل کے ساتھ اور غلام ہر وقت غلام ہوتا ہے۔ لہٰذا اس میں کتاب و سنت کے تمام اوامر و نواہی کی بجا آوری بھی آجاتی ہے۔