قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
کہہ دے ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس پر جو ہم پر نازل کیا گیا اور جو ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد پر نازل کیا گیا اور جو موسیٰ اور عیسیٰ اور دوسرے نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے دیا گیا، ہم ان میں سے کسی ایک کے درمیان فرق نہیں کرتے اور ہم اسی کے فرماں بردار ہیں۔
[٧٤] یعنی ہمارا یہ طریقہ نہیں کہ ہم کسی نبی پر ایمان لائیں اور کسی پر نہ لائیں، کسی کو جھوٹا کہیں اور کسی کو سچا اور چونکہ سب بلحاظ درجہ نبوت برابر ہیں۔ لہٰذا ہم ان کے درمیان کچھ فرق نہیں کرتے۔ حمیت جاہلیہ سے کام لینا ہمارا شیوہ نہیں۔ بلکہ اللہ کا جو بندہ بھی اللہ کی طرف سے حق لے کر آیا ہے ہم اس کے برحق ہونے پر شہادت دیتے ہیں۔ (انبیاء کے درمیان تفریق کی مزید وضاحت کے لیے سورۃ بقرہ کی آیت ٢٨٥ کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیے۔