سورة الأحزاب - آیت 14
وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِم مِّنْ أَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَآتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوا بِهَا إِلَّا يَسِيرًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور اگر اس (شہر) میں ان پر اس کے کناروں سے داخل ہوا جاتا، پھر ان سے فتنہ برپا کرنے کا سوال کیا جاتا تو یقیناً وہ اسے (عمل میں) لے آتے اور اس میں دیر نہ کرتے مگر تھوڑی۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[ ١٩] یعنی اگر اتحادی کافر انھیں مسلمانوں سے لڑنے کی دعوت دیتے تو یہ فوراً ان کی بات مان کر مسلمانوں سے لڑنے کو تیار ہوجاتے اور ایک منٹ کی بھی تاخیر نہ کرتے۔ اس وقت انھیں قطعاً یہ خیال نہ آتا کہ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں اور اگر ہم اپنے گھروں کی حفاظت نہ کریں گے تو دشمن لوٹ لے گا۔ یہی بات ان کے جھوٹ اور نفاق کی ایک بڑی دلیل ہے۔