سورة المؤمنون - آیت 16

ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تُبْعَثُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پھر بے شک تم قیامت کے دن اٹھائے جاؤ گے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٧]موت سے اخروی زندگی کا آغازکیسے؟ یعنی جس طرح نطفہ سے انسان بننے میں تمہارا اپنا کچھ بھی اختیار نہ تھا۔ اور اللہ نے اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے تمہیں مختلف مراحل طے کرا کر تمہیں پیدا بھی کیا اور ایک محیرالعقول تخلیق بھی بنا دیا۔ اسی طرح موت کے بعد اسی جسم کے خلاصہ سے مختلف مراحل طے کرا کر تمہیں دوبارہ اسی طرح زندہ پیدا کر دے گا۔ جس طرح پہلی بار کیا تھا۔ چنانچہ سورۃ انشقاق میں اللہ تعالیٰ نے کئی قسمیں کھانے کے بعد فرمایا : ﴿لَتَرْکَبُنَّ طَبَقًا عَنْ طَبَقٍ ﴾ یعنی یہ مراحل تمہیں بہرحال طے کرنا ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے پہلی تخلیق کے مراحل کا تو ذکر کئی مقامات پر فرما دیا لیکن اس لئے وہ انسان کے مشاہدہ میں آتے رہتے ہیں اور دوسری زندگی کے مراحل کا ذکر اس لئے نہیں فرمایا کہ نہ تو وہ انسان کے مشاہدہ میں آسکتے ہیں اور نہ ہی انسان کی عقل ان مراحل کو سمجھ سکتی ہے۔