وَأَنَّكَ لَا تَظْمَأُ فِيهَا وَلَا تَضْحَىٰ
اور یہ کہ بے شک تو اس میں نہ پیاسا ہوگا اور نہ دھوپ کھائے گا۔
[٨٥] جنت میں بلامشقت ہرطرح کا آرام تھا:۔ جنت میں انسان کی ضروریات کا سامان بھی موجود تھا اور ان کے علاوہ عیش و عشرت کے لئے وافر نعمتیں بھی موجود تھیں اور سیدنا آدم علیہ السلام کو بتلایا یہ گیا تھا کہ اگر تم شیطان کے فریب میں آگئے تو نہ صرف یہ کہ تم سے جنت کی نعمتیں چھین لی جائیں گی بلکہ تمہیں اپنی ضروریات زندگی مہیا کرنے کے لئے جدوجہد بھی کرنا پڑے گی اور ان کے لئے مشقت بھی اٹھانا ہوگی۔ مثلا ً دھوپ اور بارش سے بچاؤ کے لئے مکان بنانا ہوگا اور کھانے پینے کے لئے کوئی ذریعہ معاش اختیار کرنا ہوگا اور پہننے کے لئے لباس کی ضرورت بھی پیش آئے گی اور تمہاری زندگی کا بیشتر حصہ انھیں باتوں کے حصول میں صرف ہوجائے گا۔ جنت کی دوسری نعمتیں تو کم ہی کسی کو میسر آئیں گی۔ لہٰذا اللہ کے حکم کو دھیان کے ساتھ یاد رکھنا اور شیطان کے فریب میں نہ آجانا۔