سورة مريم - آیت 6

يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ ۖ وَاجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيًّا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جو میرا وارث بنے اور آل یعقوب کا وارث بنے اور اے میرے رب! اسے پسند کیا ہوا بنا۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨] علماء انبیاء کے وارث ہیں :۔ یہاں وراثت سے مراد علم دین کی وراثت ہے۔ کیونکہ انبیاء کی یہی وراثت ہوتی ہے۔ جیسا کہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ”ان العلماء ھم ورثۃ الانبیاء“ (بخاری، کتاب العلم، باب العلم قبل القول والعمل) ’’یعنی علماء حضرات ہی انبیاء کے وارث ہوتے ہیں‘‘ پھر میرے اس لڑکے کو اپنا پسندیدہ بھی بنایا اس کا یہ مطلب ہے کہ اس کے اخلاق و کردار اس قدر پاکیزہ ہوں کہ وہ سب لوگوں کی نظر میں مقبول و محبوب اور پسندیدہ ہو۔