سورة الحجر - آیت 80

وَلَقَدْ كَذَّبَ أَصْحَابُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور بلاشبہ یقیناً ’’حجر‘‘ والوں نے رسولوں کو جھٹلا دیا۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٢] وادی حجر کے لوگوں سے مراد قوم ثمود ہے جس کی طرف صالح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا گیا تھا اور یہاں جو ایک رسول کے بجائے کئی رسولوں کا ذکر فرمایا تو یہ اس لحاظ سے ہے کہ تمام رسولوں کی بنیادی تعلیم ایک ہی رہی ہے لہٰذا ایک رسول کو جھٹلانا سب رسولوں کو جھٹلانے کے مترادف ہے۔