قَالُوا بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُن مِّنَ الْقَانِطِينَ
انھوں نے کہا ہم نے تجھے حق کی خوشخبری دی ہے، سو تو ناامید ہونے والوں سے نہ ہو۔
[٢٩] سورۃ ہود میں اور اس مقام میں قدرے اختلاف ہے سورۃ ہود کے مطابق فرشتوں نے یہ خوشخبری سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی بیوی سارہ کو دی تھی جو پاس ہی کھڑی فرشتوں اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا مکالمہ سن رہی تھی۔ اس نے بھی اس بڑھاپے کی عمر میں بچہ پیدا ہونے کی بشارت پر تعجب کا اظہار کیا تھا اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے بھی از راہ تعجب فرشتوں سے یہی بات پوچھی کہ یہ کیا خوشخبری دے رہے ہو؟ [ ٣٠] سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا یہ تعجب اس لیے نہ تھا کہ وہ اس بات کو ناممکن سمجھتے تھے یا اللہ کی رحمت سے مایوس ہوچکے تھے بلکہ اس لیے تھا کہ وہ اس تکرار سے تاکید مزید اور اسی نسبت سے اپنی مسرت میں مزید اضافہ کے خواہشمند تھے۔