سورة الحجر - آیت 15
لَقَالُوا إِنَّمَا سُكِّرَتْ أَبْصَارُنَا بَلْ نَحْنُ قَوْمٌ مَّسْحُورُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو یقیناً کہیں گے کہ بات یہی ہے کہ ہماری آنکھیں باندھ دی گئی ہیں، بلکہ ہم جادو کیے ہوئے لوگ ہیں۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٧] کافر حسی معجزہ دیکھ کر بھی تعصب سے باز نہیں آتے :۔ اور ان کے معجزات کو دیکھ کر ایمان لانے کا معاملہ یہ ہے کہ اگر ہم کوئی ایسا سلسلہ بنا دیں کہ یہ لوگ آسمان کی بلندیوں پر چڑھنے لگ جائیں۔ خود چڑھیں پھر اتریں تو بھی بعد میں یہی کہہ دیں گے کہ اس میں حقیقت کچھ بھی نہیں تھی یہ تو محض نظر کا فریب تھا یا زیادہ سے زیادہ یہ کہہ دیں گے کہ یہ جو کچھ ہوا ہے سب جادو کے کرشمے ہیں اور جادو ہی کے زور سے ہم چڑھتے اور اترتے رہے۔ مطلب یہ ہے کہ ضدی اور ہٹ دھرم جب میں نہ مانوں والا رویہ اختیار کرلیں تو پھر کسی عقلی دلیل کا کیا ذکر، معجزہ دیکھ کر بھی حق کو حق تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں ہوسکتے۔