سورة الاعراف - آیت 4
وَكَم مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا فَجَاءَهَا بَأْسُنَا بَيَاتًا أَوْ هُمْ قَائِلُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنھیں ہم نے ہلاک کردیا، تو ان پر ہمارا عذاب راتوں رات آیا، یا جب کہ وہ دوپہر کو آرام کرنے والے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اللہ کی گرفت ہمیشہ اس وقت آتی ہے جب انسان اللہ کی تنبیہات سے بے نیاز ہوکر غفلت کی نیند سوجاتا ہے تاکہ دوسرے غفلت میں پڑنے سے بچ جائیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تمہاری عبرت کے لیے ان قوموں کی مثالیں موجود ہیں جو خدا کی ہدایت کو چھوڑ کر انسانوں اور شیطانوں کی رہنمائی پر چلیں۔ اور اس قدر بگڑیں کہ زمین پر ان کا وجود ناقابل برداشت ہوگیا اور اللہ کے عذاب نے آکر دنیا کو اس نجاست سے پاک کردیا۔