وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
اور وہی اپنے بندوں پر غالب ہے اور وہی کمال حکمت والا، ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے۔
یعنی تمام گردنیں اس کے سامنے جھکی ہوئی ہیں۔ بڑے بڑے جابر لوگ اس کے سامنے بے بس ہیں وہ ہر چیز پر غالب رہے اور پوری کائنات اسکی مطیع ہے اور وہ اپنے ہر کام میں حکیم ہے اور وہ ہر چیز سے باخبر ہے پس اسے معلوم ہے کہ اسکے احسان و عطا کا مستحق کون ہے اور غیر مستحق کون ہے۔ ابن عباس سے روایت ہے کہ وہ سواری پر رسول اللہ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے آپ نے فرمایا ’’چند باتیں یاد رکھو۔‘‘ (۱)تو اللہ کے احکامات کی حفاظت کر اللہ تیری حفاظت کرے گا۔ (۲) تو اللہ کے حقوق کا خیال رکھ اللہ کو سامنے پائے گا۔ (۳) سوال کرے تو اللہ سے کر ۔ مدد چاہے تو اللہ سے مانگ۔ (۴)اگر ساری مخلوق جمع ہوکر تجھے نفع پہنچانا چاہے تو کچھ نہیں کرسکتی سوائے اس کے جو اللہ نے تیرے لیے لکھدیا ہے اور اگر ساری مخلوق تجھے نقصان پہنچانا چاہے تو کچھ نہیں کرسکتی سوائے اس کے جو اللہ نے تیرے لیے لکھ دیا ہے قلم اٹھا لیے گئے صحیفے خشک ہوگئے۔‘‘ (ترمذی: ۲۵۱۶، مسند احمد: ۱/ ۲۹۳، ح: ۲۶۶۹)