سورة المآئدہ - آیت 111

وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جب میں نے حواریوں کی طرف وحی کی کہ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لاؤ، انھوں نے کہا ہم ایمان لائے اور گواہ رہ کہ بے شک ہم فرماں بردار ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حواریوں سے مراد: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے وہ پیروکار ہیں جو ان پر ایمان لائے اور ان کے ساتھی اور مددگار رہے ان کی تعداد بارہ بیان کی جاتی ہے۔ وحی سے مراد جو اللہ کی طرف سے بعض لوگوں کے دلوں میں القاکردی جاتی ہے۔ جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی والدہ اور حضرت مریم کو اسی قسم کا الہام ہوا جسے قرآن نے وحی سے ہی تعبیر کیا ۔ ان حواریوں نے حضرت عیسیٰ سے کہا کہ ہم آپ پر ایمان لاتے ہیں اورآپ کا حکم ماننے والے ہیں آپ گواہ رہیے۔