فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَاعْتَصَمُوا بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِّنْهُ وَفَضْلٍ وَيَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطًا مُّسْتَقِيمًا
پھر جو لوگ تو اللہ پر ایمان لائے اور اسے مضبوطی سے تھام لیا تو عنقریب وہ انھیں اپنی خاص رحمت اور فضل میں داخل کرے گا اور انھیں اپنی طرف سیدھے راستے کی ہدایت دے گا۔
جو شخص قرآن کو مشعل راہ بنائے گا وہ نہ راہ بھٹکے گا نہ بھولے گا اور نہ غلط راہوں پر جا پڑے گا۔ اللہ تعالیٰ انھیں سیدھا راستہ بھی دکھائیں گے اور اپنے فضل و رحمت سے بھی نوازیں گے۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ مشرکین نے تجویز دی کہ ایک سال آپ ہمارے معبودوں کو پوجتے رہیں اور ایک سال ہم آپ کے معبودوں کو پوجیں گے اس طرح سب ایک جیسے ہوجائیں گے اس پر سورۃ الکافرون نازل ہوئی۔(الطبری: ۸/۷۳) قرآن انسانی یعنی دنیوی طریق زندگی اور اُخروی نجات کے ہر پہلو پر روشنی ڈالنے والا ہے۔