يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِّيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ
اس دن لوگ الگ الگ ہو کر واپس لوٹیں گے، تاکہ انھیں ان کے اعمال دکھائے جائیں۔
اعمال دكھائے جائیں گے: بعض كے رنگ سفید ہوں گے جیسے جنتیوں كے ہوں گے اور بعض كے رنگ سیاہ، جوان كے جہنمی ہونے كی علامت ہوگی بعض كا رخ دائیں جانب ہوگا اور بعض كا بائیں جانب، یا یہ مختلف گروہ ادیان ومذاہب اور اعمال وافعال كی بنیاد پر ہوں گے۔ جس نے چھوٹی سی چھوٹی جو نیكی كی ہوگی وہ اسے دیكھ كر خوش ہوگا۔ اور جس نے چھوٹی سے چھوٹی برائی كی ہوگی وہ اسے دیكھ كر سخت پشیمان اور مضطرب ہوگا۔ بعض كے نزدیك چیونٹی سے بھی چھوٹی چیز ہے۔ امام مقاتل كہتے ہیں كہ یہ سورت ان دو آدمیوں كے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ جن میں سے ایك شخص سائل كو تھوڑا سا صدقہ دینے میں تامل كرتا اور دوسرا شخص چھوٹا گناہ كرنے میں كوئی خوف محسوس نہ كرتا ہو۔ (فتح القدیر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گناہوں كو ہلكا نہ سمجھا كرو یہ سب جمع ہو كر آدمی كو ہلاك كر ڈالتے ہیں، مثلاً چھوٹی چھوٹی لكڑیاں جمع كر كے انھیں جلایا جائے تو اس آگ میں جو چاہیں پكا لیں، اسی طرح تھوڑے تھوڑے گناہ انسان كو جلا دیتے ہیں۔ (احمد: ۶/ ۱۵۱، ابن ماجہ: ۴۲۴۳)