سورة البقرة - آیت 54

وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ أَنفُسَكُم بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوبُوا إِلَىٰ بَارِئِكُمْ فَاقْتُلُوا أَنفُسَكُمْ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ عِندَ بَارِئِكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ ۚ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم! بے شک تم نے بچھڑے کو اپنے پکڑنے کے ساتھ اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے، پس تم اپنے پیدا کرنے والے کی طرف توبہ کرو، پس اپنے آپ کو قتل کرو، یہ تمھارے لیے تمھارے پیدا کرنے والے کے نزدیک بہتر ہے، تو اس نے تمھاری توبہ قبول کرلی، بے شک وہی بہت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا کہ تم نے بچھڑے کو معبود بناکر اپنے آپ پر ظلم کیا ہے اب اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ جن جن لوگوں نے بچھڑے کوپوجا ہے ، ان كو وہ لوگ قتل كریں جنہوں نے گؤسالہ پرستی سے روكا تھا۔ اور جن لوگوں نے نہ تو گؤ سالہ پرستی كی اور نہ اس سے روكا، انھیں معاف کردیا گیا ہے۔ مقتولین کی تعداد 7000ہزار بیان کی گئی ہے۔ (ابن کثیر۔ فتح القدیر)