سورة الطارق - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

موضوع اور مضمون سورة الطارق: اس سورة میں دو مضمون بیان كیے گئے ہیں۔ (۱) انسان كو مرنے كے بعد خدا كے سامنے حاضر ہونا ہے۔ (۲) قرآن ایك قول فیصل ہے جسے كفار كی كوئی چال اور تدبیر زك نہیں دے سكتی۔ (تفہیم القرآن) خالد بن ابو جبل عدوانی نے ثقیف قبیلے كی مشرق کی جانب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كو لكڑی پر یا كمان پر ٹیك لگائے ہوئے اس پوری سورت كو پڑھتے ہوئے سنا۔ جبكہ آپ ان لوگوں سے مدد طلب كرنے كے لیے یہاں آئے تھے۔ حضرت خالد نے اسے یاد كر لیا۔ جب یہ ثقیف كے پاس واپس آئے تو ثقیف نے ان سے پوچھا یہ كیا كہہ رہے تھے۔ یہ بھی اس وقت مشرك تھے۔ انہوں نے جو سنا تھا ا سکو بیان کر دیا، تو جو قریش وہاں تھے جلدی سے بول پڑے كہ اگر یہ حق ہوتا تو كیا اب تك ہم نہ مان لیتے؟ (احمد: ۴/ ۳۳۵)