وَإِذَا النُّفُوسُ زُوِّجَتْ
اور جب جانیں ملائی جائیں گی۔
زُوِّجَتْ، زوج كا لفظ بڑا وسیع المعنی ہے۔ لہٰذا اس آیت كے بھی كئی مطلب ہو سكتے ہیں۔ مثلاً ایك یہ ہے كہ قیامت كے دن مردوں كے جسم كو ان كی قبروں سے اُٹھا كر ان كی ارواح كو ان كے جسموں سے ملایا جائے گا اور یہی دوبارہ زندگی كا مفہوم ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے كہ جرائم كے لحاظ سے ان كے گروہ بنا دیے جائیں گے۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ ہر شخص كا اس كی قوم كے ساتھ حشر كیا جائے گا جو اس جیسے اعمال كرتی ہو۔ جیسا كہ قرآن كریم میں ہے: (وَكُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلَاثَةً) سورہ واقعہ ۷ میں ہے: تم تین طرح كے گروہ ہو جاؤ گے۔ كچھ وہ جن كے داہنے ہاتھ والے اعمال نامے ہوں گے۔ كچھ کے بائیں ہاتھ والے اور كچھ سبقت كرنے والے۔ (سورہ واقعہ: ۷، تفسیر طبری: ۲۴/ ۲۴۵) مشركوں كا گروہ الگ ہوگا اور نیك نیكوں كے ساتھ مل جائیں گے۔ بد، بدوں كے ساتھ ہوں گے اسی طرح زانی زانیوں كے ساتھ ہوں گے۔