سورة القيامة - آیت 20
كَلَّا بَلْ تُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ہرگز نہیں، بلکہ تم جلدی ملنے والی کو پسند کرتے ہو۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی یوم قیامت كی تكذیب انكار، مخالفت اور حق سے اعراض اس لیے ہے كہ تم نے دنیا كی زندگی كو ہی اپنا سب كچھ سمجھ ركھا ہے۔ لہٰذا تم ایسے كام كرتے ہو جس كے عوض تمہیں دنیا میں ہی مل جائے۔ اور جن كاموں كا اجر آخرت میں ملنے كی توقع ہو تو ان كاموں كو تم نظر انداز كر دیتے ہو۔ تم ہاتھ در ہاتھ سودا كے گاہك ہو۔ اور جب عوضانہ ادھار بھی ہو اور تمہارے خیال كے مطابق غیر یقینی بھی ہو تو پھر تم آخرت كو دنیا پر كیوں كر ترجیح دے سكتے ہو۔