سورة القيامة - آیت 2

وَلَا أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور نہیں، میں بہت ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں!

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نفس انسانی كی تین حالتیں: قرآن مجید میں نفس انسانی كی تین قسموں كا ذكر كیا گیا ہے۔ ایك وہ نفس جو انسان كو برائیوں پر اكساتا ہے۔ اس كا نام نفس امارہ ہے۔ دوسرا وہ نفس جو غلط كام كرنے، یا علط سوچنے، یا بری نیت ركھنے پر نادم ہوتا ہے، اور انسان كو اس پر ملامت كرتا ہے۔ اس كا نام نفس لوامہ ہے۔ اور اسی كو ہم آج كل كی اصطلاح میں ضمیر كہتے ہیں۔ تیسرا وہ نفس جو صحیح راہ پر چلنے اور غلط راہ چھوڑ دینے میں اطمینان محسوس كرتا ہے۔ اس كا نام نفس مطمئنہ ہے اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے نفس لوامہ كی قسم كھائی ہے۔ كیونكہ انسان كے نفس میں بُرے اور بھلے كی پوری تمیز موجود ہے۔ پھر اسی تمیز كا نتیجہ یہ نكلتا ہے كہ برے كام كا نتیجہ بُرا اور بھلے كام كا نتیجہ بھلا ہونا چاہیے اور یہی قیامت اور آخرت كا اصل مقصد ہے باالفاظ دیگر تمھارا نفس لوامہ بھی اس بات پر دلیل ہے كہ قیامت ضرور واقع ہونی چاہیے۔