سورة المدثر - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پہلی وحی: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلی وحی جو غار حرا میں نازل ہوئی وہ سورة العلق كی ابتدائی پانچ آیات تھیں، پھر اس كے بعد وحی كچھ زمانہ تك نہ آئی پھر جو اس كی آمد شروع ہوئی تو اس میں سب سے پہلے وحی سورئہ مدثر كی ابتدائی آیتیں تھیں۔ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما كہتے ہیں كہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی بند رہنے كا تذكرہ فرما رہے تھے۔ فرمایا: ایك دفعہ چلتے چلتے میں نے آسمان سے ایك آواز سنی تو آسمان كی طرف اسی فرشتے كو دیكھا جو حرا میں میرے پاس آیا تھا، وہ آسمان وزمین كے درمیان ایك كُرسی پر بیٹھا تھا اسے دیكھ كر میں اتنا ڈرا كہ ڈر كے مارے زمین پر گر پڑا۔ پھر اپنے گھر آیا تو گھر والوں سے كہا: ’’مجھے كمبل اوڑھا دو۔‘‘ چنانچہ انھوں نے مجھے كمبل اوڑھا دیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: (يٰٓاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ…… فَاهْجُرْ) تك۔ ابو سلمہ نے كہا رجز سے بت مراد ہیں اس كے بعد وحی گرم ہوگئی۔ برابر لگاتار آنے لگی۔ (بخاری: ۴، مسلم: ۱۶۱)