حَتَّىٰ إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِرًا وَأَقَلُّ عَدَدًا
(یہ اسی طرح غفلت میں رہیں گے) یہاں تک کہ جب وہ چیز دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو ضرور جان لیں گے کہ کون ہے جو مددگار کے اعتبار سے زیادہ کمزور ہے اور جو تعداد میں زیادہ کم ہے؟
یعنی یہ مشركین جن وانس آج تو یہ سمجھ رہے ہیں كہ ان مسلمانوں كی بھلا حیثیت ہی كیا ہے ہم ان پر ہجوم كر كے ہی انہیں مرعوب كر سكتے ہیں لیكن عنقریب ایك وقت آنے والا ہے جب قیامت كے دن ڈراؤنے عذابوں كو دیكھ لیں گے اس وقت ان پر كھل جائے گا كہ مومنوں كا مددگار كمزور ہے یا مشركوں كا؟ اور اہل توحید كی تعداد كم ہے یا غیر اللہ كے پجاریوں كی؟ مطلب یہ ہے كہ مشركین كا تو سرے سے كوئی مددگار ہی نہیں ہوگا اور اللہ كے ان گنت لشكروں كے مقابلے میں ان مشركین كی تعداد آٹے میں نمك كے برابر ہوگی۔