سورة الحاقة - آیت 40
إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيمٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بلاشبہ یہ (قرآن) یقیناً ایک معزز پیغام لانے والے کا قول ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قرآن چونكہ اللہ تعالیٰ كا كلام ہے جو جبرائیل كی زبان سے ادا ہوتا ہے لہٰذا یہاں معزز رسول سے جبرائیل علیہ السلام بھی مراد لیے جا سكتے ہیں جیسا كہ سورئہ تكویر (۱۹تا ۲۱) میں ہے کہ: ﴿اِنَّهٗ لَقَوْلُ رَسُوْلٍ كَرِيْمٍ۔ ذِيْ قُوَّةٍ عِنْدَ ذِي الْعَرْشِ مَكِيْنٍ۔ مُّطَاعٍ ثَمَّ اَمِيْنٍ﴾ ’’یہ قول اس بزرگ رسول كا ہے۔ جو قوت والا اور مالك عرش كے پاس رہنے والا ہے جس كا وہاں كہا مانا جاتا ہے اور وہ ہے بھی امانت دار۔‘‘ اس سے مراد حضرت جبرائیل علیہ السلام ہیں اسی لیے اس كے بعد فرمایا، تمہارے ساتھی یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجنون نہیں۔ اور پوشیدہ علم پر بخیل بھی نہیں۔ نہ یہ شیطان رجیم كا قول ہے۔