سورة المنافقون - آیت 2
اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوا عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۚ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
انھوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنالیا، پس انھوں نے اللہ کی راہ سے روکا۔ یقیناً یہ لوگ جو کچھ کرتے رہے ہیں برا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی قسموں سے وہ كام لیتے ہیں جو ڈھال سے لیا جاتا ہے، وہ قسموں كے ذریعے مسلمانوں كو اپنے ایمان كا یقین دلا كر اپنا جان ومال محفوظ كر لیتے ہیں، نیز جب ان کی كوئی ناشائستہ حركت یا سازش پكڑی جاتی ہے تو جھوٹی قسمیں كھا كر مسلمانوں كی گرفت سے بچ جاتے ہیں كیونكہ اسلام كا قانون یہ ہے كہ وہ صرف ظاہری افعال پر ہی گرفت كرتا ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے كہ انھوں نے شكوك وشبہات پیدا كر كے اللہ كی راہ سے روكا۔