وَأُخْرَىٰ تُحِبُّونَهَا ۖ نَصْرٌ مِّنَ اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ ۗ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ
اور ایک اور چیز جسے تم پسند کرتے ہو اللہ کی طرف سے مدد اور قریب فتح ہے اور ایمان والوں کو خوشخبری سنا دے۔
یعنی جب تم اس كی راہ میں لڑو گے اور اس كے دین كی مدد كرو گے تو سنو تم جو ہمیشہ دشمنوں كے مقابلہ پر میری مدد طلب كرتے رہتے ہو اور اپنی فتح چاہتے ہو، میرا وعدہ ہے كہ یہ بھی تمہیں دوں گا ادھر مقابلہ ہوا ادھر فتح ہوئی۔ جیسا كہ سورئہ محمد (۷) میں فرمایا: ﴿اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰهَ يَنْصُرْكُمْ وَ يُثَبِّتْ اَقْدَامَكُمْ﴾ ’’اے ایمان والو! اگر تم اللہ كے دین كی مدد كرو گے تو وہ تمہاری مدد كرے گا اور تمہیں ثابت قدم ركھے گا۔‘‘ سور الحج (۴۰) میں فرمایا: ﴿وَ لَيَنْصُرَنَّ اللّٰهُ مَنْ يَّنْصُرُهٗ اِنَّ اللّٰهَ لَقَوِيٌّ عَزِيْزٌ﴾ ’’جو اللہ كی مدد كرے گا اللہ بھی ضرور اس كی مدد كرے گا بیشك اللہ بڑی قوت والا غیرفانی عزت والا ہے۔‘‘ یہ مدد اور یہ فتح دنیا میں اور وہ جنت اور نعمت آخرت میں ان لوگوں كے حصہ میں ہے۔ جو اللہ تعالیٰ اور اس كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم كی اطاعت میں لگے رہیں اور دین ربانی كی خدمت جان ومال سے دریغ نہ كریں اس لیے فرمایا كہ اے نبی ان ایمان والوں كو میری طرف سے خوشخبری پہنچا دو۔