كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ
شیطان کے حال کی طرح، جب اس نے انسان سے کہا کفر کر، پھر جب وہ کفر کرچکا تو اس نے کہا بلاشبہ میں تجھ سے لاتعلق ہوں، بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔
یہ یہود ومنافقین كی ایك اور مثال بیان فرمائی ہے كہ منافقین نے یہودیوں كو اسی طرح بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔ جس طرح شیطان انسان كے ساتھ معاملہ كرتا ہے پہلے وہ انسان كو گمراہ كرتا ہے۔ اور جب انسان شیطان كے پیچھے لگ كر كفر كا ارتكاب كر لیتا ہے۔ تو شیطان اس سے براءت كا اظہار كر دیتا ہے۔ رب العالمین سے ڈرتا ہوں: شیطان اپنے اس قول میں سچا نہیں، مقصد صرف اس كفر سے علیحدگی اور براءت ہے۔ جو انسان شیطان كے گمراہ كرنے سے كرتا ہے۔ منافقوں نے بھی یہود بنو نضیر سے شیطان كا سا ہاتھ كھیلا۔ انھیں جھوٹے وعدے اور امداد كی تسلیاں دیتے رہے۔ پھر جب بنو نضیر نے منافقوں كے ان وعدوں اور انگیخت پر سركشی اختیار كی اور ان كا محاصرہ ہوگیا تو منافق بڑے اطمینان سے اپنے وعدوں سے دامن جھاڑ كر ان كا تماشا دیكھتے رہے