سورة الواقعة - آیت 87
تَرْجِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تم اسے واپس لے آتے، اگر تم سچے ہو۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ کا منکرین آخرت سے سوال یہ ہے کہ آخرت کی چوکھٹ کا نقطہ آغاز موت ہے اور اگر تم اس بات میں سچے ہو کہ کوئی تمہارا آقا اور مالک نہیں، جس کے تم زیر فرمان اور ماتحت ہو، یا کوئی جزا وسزا کا دن نہیں آئے گا، تو اس قبض کی ہوئی روح کو اپنی جگہ پر واپس لوٹا کر دکھاؤ اور اگر تم ایسا نہیں کر سکتے تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ تمہارا گمان باطل ہے یقینا تمہارا ایک آقا ہے۔ اور یقینا ایک دن آئے گا جس میں وہ آقا ہر ایک کو اس کے عمل کی جزا دے گا۔