سورة الرحمن - آیت 76
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
وہ ایسے قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہیں جو سبز ہیں اور نادر، نفیس ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہ جنتی سبز رنگ، اعلیٰ قیمتی فرشوں اور غالیچوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوئے ہوں گے، جنتیوں کے کپڑے بھی اعلیٰ اور بالا ہوں گے دنیا میں کوئی ایسی چیز نہیں جس سے انھیں تشبیہ دی سکے۔ ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں عبقر ایک جگہ کا نام ہے، جہاں بہترین منقش کپڑے بنے جاتے تھے۔ خلیل بن احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں ہر نفیس اور اعلیٰ چیز کو عرب عبقری کہتے ہیں۔ چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی نسبت فرمایا، میں نے کسی عبقری کو نہیں دیکھا جو عمر کی طرح پانی کے بڑے بڑے ڈول کھینچتا ہو۔ (بخاری: ۳۶۸۲) پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کا انکار کرو گے۔