سورة الرحمن - آیت 66
فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان دونوں میں جوش مارتے ہوئے دو چشمے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
نَضَخَ: کا معنی پانی کا چشمہ سے زور سے پھوٹنا مگر نَضَخَ میں جوش مارنے کی وجہ پانی کی کثرت اور اس کا دباؤ ہوتی ہے نہ کہ حرارت۔ اس آیت کا مفہوم یہ ہے کہ چشموں کے سوراخ تنگ اور پانی کی کثرت روانی اور تیزی کی وجہ سے وہ چشمے جوش مار رہے ہوں گے۔ پس تم اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں کا انکار کرو گے۔