سورة الرحمن - آیت 15
وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جن ّ کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جنات کی تخلیق اور نسل: مَارِجٍ: یہ شعلہ کے اوپر کے گرم ترین حصہ کو کہتے ہیں جس میں دھوا نہیں ہوتا۔ (فقہ اللغۃ) یعنی آگ کی لپٹ۔ جس سے مٹی کو کئی مراحل سے گزار کر اسے لطیف سے لطیف تر بنا کر اس سے انسان بنایا گیا۔ اسی طرح جنوں کو بھی لکڑی اور کوئلے سے پیدا ہونے والی عام آگ سے نہیں بلکہ گرم تر اور لطیف تر حصہ سے بنایا گیا۔ انسانوں سے پہلے یہی آتشیں مخلوق زمین پر آباد تھی۔ جنو ں میں کافر، مشرک، مومن، نیک اور بد غرض انسانوں کی طرح ہر طبقہ کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ ان میں بھی اولاد ہوتی ہے اور توالد و تناسل کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ پھر فرمایا، تمہاری یہ پیدائش بھی اور پھر تم سے مزید نسلوں کی تخلیق و افزائش یہ اللہ کی نعمتوں میں سے ہے کیا تم اس نعمت کا انکار کروگے۔