سورة النجم - آیت 3
وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور نہ وہ اپنی خواہش سے بولتا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی وہ گمراہ یا بہک کس طرح سکتا ہے وہ تو وحی الٰہی کے بغیر لب کشائی ہی نہیں کرتا۔ حتی کہ مزاح اور خوش طبعی کے موقعوں پر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مباک سے حق سے سوا کچھ نہیں نکلتا۔ (ابو داؤد: ۳۶۴۶، مسند احمد: ۲/ ۱۹۲) اسی طرح حالت غضب میں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے جذبات پر اتنا ضبط تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے کوئی بات خلاف واقعہ نہ نکلتی۔ (مسند احمد: ۲/ ۳۶۰)