سورة ق - آیت 27

قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَلَٰكِن كَانَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس کا ساتھی (شیطان) کہے گا اے ہمارے رب ! میں نے اسے سر کش نہیں بنایا اور لیکن وہ خود ہی دور کی گمراہی میں تھا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس کا ساتھی سے مراد غالباً اس کا وہ شیطان ساتھی ہے جو دنیا میں اس کے ساتھ رہتا تھا یا اس پر مسلط کر دیا گیا تھا۔ وہ بارگاہ الٰہی میں اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے عرض کرے گا کہ مجھ میں ایسی کوئی طاقت نہ تھی کہ میں اسے تیری اور تیرے رسول کی اطاعت سے سرکش بنا سکتا۔ ہوا صرف یہ ہے کہ میں نے اس کے دل میں وسوسہ ڈالا اور یہ پہلے ہی مجرم ضمیر کا مالک تھا اس نے فوراً میری آواز پر لبیک کہا۔ میرا وسوسہ گویا اس کے اپنے دل کی آواز تھی۔ اگر یہ تیرا مخلص بندہ ہوتا تو میرے بہکاوے میں نہ آتا۔