سورة الحجرات - آیت 17

يَمُنُّونَ عَلَيْكَ أَنْ أَسْلَمُوا ۖ قُل لَّا تَمُنُّوا عَلَيَّ إِسْلَامَكُم ۖ بَلِ اللَّهُ يَمُنُّ عَلَيْكُمْ أَنْ هَدَاكُمْ لِلْإِيمَانِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

وہ تجھ پر احسان رکھتے ہیں کہ وہ اسلام لے آئے، کہہ دے مجھ پر اپنے اسلام کا احسان نہ رکھو، بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمھیں ایمان کے لیے ہدایت دی، اگر تم سچے ہو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

بدوی قبائل کن اغراض کے ساتھ اسلام لائے تھے: ایسے بدو دراصل اسلام لا کر یہ احسان جتلاتے تھے کہ ہم از خود ہی مطیع ہو کر اور اسلام لا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو گئے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمارے خلاف لشکر کشی نہیں کرنا پڑی اور اس سے مقصد یہ تھا کہ اب ہماری طرف توجہ فرمائیے اور مال غنیمت میں سے ہمیں بھی مال دیجیے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں اپنے نبی سے کہا کہ انھیں کہہ دیجیے کہ اگر اسلام لائے ہو تو اپنی ہی ذاتی اغراض کے لیے لائے ہو ورنہ تمہارا بھی وہی حشر ہوتا جو دوسرے کافروں کا ہو رہا ۔ یہ تو اللہ کا تم پر احسان ہے کہ تمہارے جان و مال مسلمانوں کے ہاتھوں سے محفوظ ہو گئے۔ اور اگر تم فی الواقع سچے ایمان دار ہوتے تو تمہیں یہ بات کہتے بھی شرم آنی چاہیے تھی۔ آسمان و زمین کے غیب اس پر ظاہر ہیں اور وہ تمہارے اعمال سے آگاہ ہے۔ الحمد للہ سورہ حجرات کی تفسیر ختم ہوئی۔ خدا کا شکر ہے توفیق اور ہمت اسی کے ہاتھ ہے۔