ذَٰلِكُم بِأَنَّكُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا وَغَرَّتْكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۚ فَالْيَوْمَ لَا يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ
یہ اس لیے کہ بے شک تم نے اللہ کی آیات کو مذاق بنا لیا اور تمھیں دنیا کی زندگی نے دھوکا دیا، سو آج نہ وہ اس سے نکالے جائیں گے اور نہ ان سے توبہ کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ سزائیں تمہیں اس لیے دی گئی ہیں کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی آیتوں کا خوب مذاق اڑایا تھا اور دنیا کی زندگی نے تمہیں دھوکے میں ڈال رکھا تھا۔ تم اسی پر مطمئن تھے۔ اور تم نے آخرت سے اس قدر بے فکری برتی کہ آج نقصان اور خسارے میں پڑ گئے اب تم دوزخ سے نکالے نہ جاؤ گے۔ اور نہ تم سے ہماری خفگی کو دور کرنے کی کوئی وجہ طلب کی جائے گی۔ اس عذاب سے تمہارا چھٹکارا بھی محال اور اب میری رضا مندی حاصل ہونا بھی نا ممکن۔ جیسے مومن بغیر حساب کتاب جنت میں جائیں گے۔ ایسے ہی تم بے حساب عذاب کیے جاؤ گے اور تمہاری توبہ بے سود رہے گی۔