وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
اور اس نے تمھاری خاطر جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اپنی طرف سے مسخر کردیا، بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے یقیناً بہت سی نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں۔
یعنی کائنات کی تمام چیزیں انسان کے زندہ رہنے کے لیے ضروری ہیں اور ہر چیز کا انسان کو کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ مثلاً پانی، ہوا، زمین کی پیدا وار اور اس میں مدفون خزانے، سمندر، پہاڑ، سورج، چاند، ستارے غرض ہر چیز انسان کے فائدہ کے لیے پیدا کی گئی ہے۔ اور یہ سب اللہ کا انسان پر فضل و کرم ہے۔ کہ ان کو تمہاری خدمت پر مامور کر دیا ہے۔ سورہ نحل (۵۳) میں ارشاد فرمایا: ﴿وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ﴾ ’’تمہارے پاس جو نعمتیں ہیں سب خدا کی دی ہوئی ہیں۔ اور ابھی بھی سختی کے وقت اسی کی طرف گڑ گڑاتے ہو۔ غور و فکر کرنے والوں کے لیے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔‘‘