سورة الشورى - آیت 41
وَلَمَنِ انتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهِ فَأُولَٰئِكَ مَا عَلَيْهِم مِّن سَبِيلٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور بے شک جو شخص اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد بدلہ لے لے تو یہ وہ لوگ ہیں جن پر کوئی راستہ نہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
بدلہ لینے کے اصول: یعنی جو لوگ بدلہ لینا ہی چاہیں۔ مگر بدلہ لینے میں زیادتی نہ کریں۔ ان پر کوئی الزام نہیں۔ مورد الزام وہ لوگ ہیں جو ظلم کی ابتدا کرتے ہیں اور بلاو جہ کرتے ہیں۔ پھر اگر بدلہ لیں تو بدلہ لینے میں حد سے بڑھ جاتے اور مزید ظلم کے مرتکب ہوتے ہیں ایسے ہی لوگ فسادی ہیں جن کا بدلہ درد ناک عذاب ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظلم سے بچو، کیونکہ ظلم قیامت کے دن تاریکیاں ہو گا۔ (مسلم: ۲۵۷۸)