وَمَا اخْتَلَفْتُمْ فِيهِ مِن شَيْءٍ فَحُكْمُهُ إِلَى اللَّهِ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبِّي عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ
اور وہ چیز جس میں تم نے اختلاف کیا، کوئی بھی چیز ہو تو اس کا فیصلہ اللہ کے سپرد ہے، وہی اللہ میرا رب ہے، اسی پر میں نے بھروسا کیا اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔
یعنی جب کسی امر میں تم میں اختلاف رونما ہو جائے تو اس کا فیصلہ اللہ کی طرف لے جاؤ یعنی تمام دینی اور دنیوی فیصلے کی کسوٹی کتاب اللہ اور سنت رسول کو مانو۔ اصل دین چوں کہ اللہ نے ہی بذریعہ وحی اپنے رسول اور بندوں کی طرف بھیجا ہے لہٰذا اگر بندے اس دین میں اختلاف کریں تو ان میں فیصلہ کا حق بھی اللہ ہی کو ہے۔ جیسا کہ سورہ نساء (۵۹) میں ارشاد فرمایا کہ: ﴿فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ﴾ ’’اگر تم میں کوئی جھگڑا ہو تو اسے اللہ اور اس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی طرف لوٹاؤ۔‘‘ اللہ ہر چیز پر حاکم ہے وہی میرا رب ہے۔ اور میں ہمیشہ کے لیے اللہ پر توکل کرنے کا فیصلہ کر چکا ہوں پھر جب بھی مجھے کوئی مشکل پیش آتی ہے تو میں اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔